نیو یارک شہر فلک بوس عمارتوں کے بوجھ  سے زمین میں دھنسنے لگا، نئی تحقیق میں تہلکہ خیز دعویٰ

نیو یارک ( آن لائن) ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی شہر  نیویارک ڈوب رہا ہے اور اس کی فلک بوس عمارتیں اسے نیچے لا رہی ہیں۔ تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ شہر کی فلک بوس عمارتوں کا وزن نیویارک کو اس کے آس پاس کے پانی کے نیچے دھنسانے کا سبب بن رہا ہے ، یہ  ایک ایسا رجحان ہے  جسے سبسائیڈنس کہا جاتا ہے۔

نیویارک پوسٹ  کے مطابق  نیویارک میں 10 لاکھ سے زائد عمارتوں کا وزن تقریباً 1.7 ٹریلین پاؤنڈ ہے۔ یہ تحقیق امریکی جیولوجیکل سروے اور رہوڈ آئی لینڈ یونیورسٹی کے ماہرین ارضیات نے کی ہے جسے جرنل” ارتھز فیوچر ” میں شائع کیا گیا ہے۔ محققین نے پایا کہ شہر ہر سال 1-2 ملی میٹر کی شرح سے ڈوب رہا ہے۔ وہ شہر کے نیچے ارضیات کا موازنہ سیٹلائٹ ڈیٹا سے کر کے اس کے نقشے کو ظاہر کرتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچے۔ محققین نے مزید کہا کہ کچھ علاقے جیسے لوئر مین ہٹن، بہت تیزی سے  نیچے دھنس  رہے ہیں۔ بروکلین اور کوئینز دونوں کے لیے بھی تشویش ہے

 امریکہ کے جیولوجیکل سروے کے سرکردہ محقق اور ماہر ارضیات ٹام پارسنز نے نئی رپورٹ میں لکھا ‘نیو یارک کو سیلاب کے خطرے سے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے؛ شمالی امریکہ کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر سمندر کی سطح میں اضافے کا خطرہ عالمی اوسط سے 3 سے 4 گنا زیادہ ہے. نیو یارک شہر میں سیلاب سے  8.4 ملین افراد پر مشتمل گہری آبادی کو مختلف درجے کے خطرات کا سامنا ہے۔ ‘

انہوں نے  کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ان نتائج سے سیلاب کے بڑھتے ہوئے خطرے اور سمندر کی بڑھتی ہوئی سطح کا مقابلہ کرنے کے لیے تخفیف کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے مزید کوششوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے رپورٹ میں کہا کہ ‘ تحقیق کا مقصد یہ شعور اجاگر کرنا ہے کہ ساحل، دریا یا جھیل کے کنارے پر تعمیر کی جانے والی ہر اضافی اونچی عمارت مستقبل میں سیلاب کے خطرے میں حصہ ڈال سکتی ہے۔’

اپنا تبصرہ بھیجیں