ایف نائن پارک میں زیادتی کیس کے ملزمان کی ہلاکت کا معاملہ مشکوک ہو گیا

15فروری کو ملزمان کی گرفتاری ہوئی،متاثرہ لڑکی نے شناخت بھی کیا مگر ٹوئٹ کیا گیا کہ ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں، ملزمان نے دیگر وارداتوں سے متعلق اہم انکشافات کرنا تھے،ملزمان کو ٹرائل سے قبل ہی جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا۔

ایف نائن پارک میں زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی وکیل کا کہنا ہے کہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کو متاثرہ لڑکی نے تھانے میں شناخت کر لیا تھا۔ایمان مزاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی کو پکڑے گئے ملزمان کی شناخت کے لیے تھانے بلایا گیا جہاں پر متاثرہ لڑکی نے گرفتار ملزمان کی تصدیق کی۔ملزم کی گرفتاری ہو گئی تھی مگر ٹویٹ کیا گیا کہ ملزمان کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ملزمان کو ٹرائل سے قبل ہی جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا۔وکیل ایمان مزاری نے مزید کہا کہ ایس ایس پی سے کیس کے سلسلے میں بات کرنے کی کوشش کرتی رہی مگر وہ دستیاب نہیں ہوئیں۔ملزمان نے ٹرائل کے دوران انکشافات کرنے تھے کہ وہ اور کتنے جرائم میں ملوث رہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے دونوں ملزمان ہلاک ہو گئے تھے۔

پولیس کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ڈی بارہ میں مبینہ پولیس مقابلے میں موٹرسائیکل سوار ملزمان نے ناکے پر فائرنگ کی لیکن جوابی کارروائی میں 2 ملزمان مارے گئے۔جس کے بعد نعشیں اسپتال منتقل کردی گئیں۔یاد رہے کہ 2 فروری کو اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں میاں چنوں کی رہائشی لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

پولیس کو بیان میں لڑکی نے بتایا تھاکہ دو حملہ آوروں نے زیادتی کی، زیادتی کے بعد کپڑے دور پھینک دیے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے، حملہ آوروں کو دہائیاں دیں پر وہ باز نہ آئے، ملزمان نے زیادتی کے بعد کہا کہ شام کے وقت پارک نہ آیا کرو۔ لڑکی ہواخوری کیلئے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی، مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا، لڑکی کو الگ لے گئے، جان سے مارنے کی دھمکی دی، شور کرنے پر تھپڑ مارے، درختوں کے جھنڈ میں لے جا کر تشدد کیا، کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں