پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ خان کی گارڈین شپ کے لیے ایک بیان حلفی کیلیفورنیا، امریکہ کی عدالت میں جمع کرایا تھا۔ عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ روز اس بیان حلفی کے درست ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔
ڈیلی ڈان کے مطابق عمران خان کے خلاف کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی ٹیریان کو ظاہر نہ کرنے کے الزام میں اسلام آباد میں مقدمہ زیرسماعت ہے۔ سلمان اکرم راجا نے عدالت عالیہ کے تین رکنی بنچ کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ”عمران خان نے کبھی اس بیان حلفی سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کیا اور نہ ہی کبھی اسے غلط کہا۔“رپورٹ کے مطابق ٹیریان کی والدہ سیتا وائٹ کی طرف سے امریکی عدالت میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا تھا، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ عمران خان ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم کرے۔
عمران خان نے پہلے سیتا وائٹ کی طرف سے درج کرائے گئے مقدمے کو لڑنے کا فیصلہ کیا اور ان کا وکیل عدالت میں پیش بھی ہوا،تاہم جب عدالت کی طرف سے عمران خان کو ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا گیا تو انہوں نے خاموشی اختیار کر لی اور کیس سے الگ ہو گئے۔ ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں ٹیریان کا باپ قرار دے دیا تھا۔
مقدمے کا فیصلہ آنے کے بعد ٹیریان کی والدہ سیتا وائٹ، جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں، دنیا سے رخصت ہو گئیں اور عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے ٹیریان کو گود لینے کا فیصلہ کیا چنانچہ عمران خان نے امریکی عدالت میں ایک بیان حلفی جمع کرایا جس میں ٹیریان کو اپنی بیٹی تسلیم کرتے ہوئے اسے پرورش کے لیے جمائماگولڈ سمتھ کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس مقدمے کی آئندہ سماعت اگلے ہفتے ہو گی۔