اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 33افرادجاں بحق ہوگئے ہیں جن کا تعلق پاکستان ، ایران اور افغانستان سے بتایا جارہا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تارکین وطن کی کشتی خراب موسم کے باعث چٹانوں سے ٹکرا کر ڈوب گئی ، کشتی میں بچوں سمیت100افراد سوار تھے ، جن میں سے 40افراد کو بچالیا گیا جبکہ 33افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں ، 27افراد کی تاحال تلاش جاری ہے۔
مقامی حکام کے مطابق اٹلی کے صوبے کروٹون کے ساحل پر 27 افراد کی لاشیں پائی گئی ہیں جبکہ باقی لاشوں کو سمندر سے نکالا گیا ۔
واضح رہے کہ وسطی بحیرہ روم کے جس علاقے میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا ہے اس دنیا کا خطرناک ترین راستہ تصور کیا جاتا ہے ، تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم مسنگ مائگرینٹ پروجیکٹ کے مطابق 2014 سے اب تک وسطی بحیرہ روم میں کم از کم 20 ہزار 333 افراد ہلاک یا لاپتا ہوچکے ہیں۔