وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ 2018 کے الیکشن مینیج کر رہے تھے، انہوں نے الیکشن سے پہلے ہمارے ساتھ ڈیل کی بھی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکی، الیکشن کی رات انہوں نے جنرل باجوہ کو واٹس ایپ پر میسج کرکے الیکشن میں انہیں ہرانے کی پلاننگ کے حوالے سے بتایا تھا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ان کا شہری حلقہ ہے جو 15 سے 20 منٹ کے ریڈیس میں ہے، انہوں نے چھ الیکشن لڑے ہیں، ہر بار رات کو نو بجے تک نتیجے کا اعلان کردیا جاتا ہے لیکن 2018 میں ایسا نہیں ہوا، انہیں رات کو تین بجے کے قریب 45 رزلٹس ملے تھے، انہوں نے واٹس ایپ پر جنرل باجوہ کو پیغام بھجوایا کہ مجھے یہ رزلٹس مل رہے ہیں، ہمارے تمام پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا ہے، انہوں نے واٹس ایپ پر جواب دیا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ان کے پاس یہ مسیج آج بھی محفوظ ہے۔ جس وقت جنرل باجوہ سے بات ہوئی تب تک رزلٹ مکمل نہیں ہوا تھا، نتیجہ صبح ساڑھے نو بجے مکمل ہوا اور 11 بجے اناؤنس کیا گیا، جنرل باجوہ نے کوئی مدد نہیں کی بلکہ تسلی ضرور دی تھی۔