لاہور(جاذب صدیقی) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیر مین نجم سیٹھی نے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ ان کی کامیابی یا ناکامی سے مشروط کردیا ہے ۔ایک سلسلہ وار ٹوئٹ میں نجم سیٹھی نے کہا کہ بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق میں نے پہلے چیئرمین سلیکشن کمیٹی شاہد آفریدی اور اب ہارون رشید کے خیالات جانے۔انہوں نے کہا کہ دونوں کمیٹیوں کا خیال تھا کہ یہ بات میرٹ پر پورا اترتی ہے کہ اس پر بحث ہو، اس کے بعد دونوں اس نتیجے پر پہنچے کہ صورتحال جوں کی توں رہنی چاہیے،
نجم سیٹھی نے کہا حتمی تجزیہ یہ ہے کہ اس کا فیصلہ موجودہ صورتحال کی کامیابی اور ناکامی سے مشروط ہوگا۔دوسری جانب اب تک کپتان بابر اعظم کی کپتانی میں ٹیم کی کامیابی کی شرح بہترین ہے ۔
بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے اب تک کل 66 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جن میں سے پانچ بارش کی نظر ہوئے۔ یوں انہوں نے 61 میچوں میں سے 40 جیتے اور صرف 21 ہارے۔ یہ 64 فیصد وننگ ریشو بنتا ہے۔اس دوران بطور کپتان انہوں نے 20 نصف سنچریاں اور دو سنچریاں بھی بنائیں۔
اسی طرح بابر اعظم نے ون ڈے میں بطور کپتان 19 میچ کھیلے جن میں سے 13 جیتے صرف 5 ہارے اور ایک ٹائی ہوا۔ یوں یہ 68 فیصد وننگ ریشو بنتا ہے۔اس دوران انہوں نے بطور بلے باز 81 کی اوسط سے 1371 رنز بنائے۔
ٹیسٹ میچوں میں ان کی کپتانی پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ بابر نے 18 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کی اور ان میں سے آٹھ جیتے، چھ ہارے اور چار ڈرا رہے۔اس دوران بطور بلے باز انہوں نے 53 کی اوسط سے 1653 رنز بنائے اور 11 نصف سنچریاں اور چار سنچریاں سکور کیں۔