‘شاہد آفریدی کی سربراہی پر مشتمل سلیکشن کمیٹی بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانا چاہتی تھی ، نجم سیٹھی کا تہلکہ خیز انکشاف

لاہور( آن لائن)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیر مین نجم سیٹھی نے انکشاف کیا ہے کہ  نیوزی لینڈ سیریز سے قبل جب انھوں نے ذمہ داری سنبھالی تھی تو عبوری سلیکشن کمیٹی (جس کی سربراہی شاہد آفریدی کر رہے تھے) نے قومی ٹیم میں تبدیلیوں کے علاوہ کپتان کو بھی تبدیل کرنا چاہتی تھی۔

ایک انٹرویو میں بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں نے مکی آرتھر سے پوچھا کہ انہیں ایک کپتان چاہیے یا دو تو مکی نے کہا کہ انہیں ایک چاہیے اس لیے بابر ہی وائٹ بال کے دونوں فارمیٹ کے کپتان ہیں۔نجم سیٹھی نے کہا کہ ’ان کے لیے اعداد و شمار بہت اہمیت رکھتے ہیں اور اگر بابر اعظم اچھا پرفارم کریں گے تو انھیں کپتان برقرار رکھا جائے گا۔ ورنہ آپ سمیت دیگر صحافی ان کی کپتانی پر سوال کریں گے۔‘

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی سیریز کے بعد جب بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے بارے میں چہ مگوئیاں ہوئیں تو اکثر کھلاڑیوں کی جانب سے ٹوئٹر پر ان کی سپورٹ میں متعدد ٹویٹس سامنے آئے۔ اس دوران سوچنا بھی منع ہے کہ ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا گیا۔

نجم سیٹھی نے آج اپنے اس بیان کی وضاحت سلسلہ وار ٹویٹس میں کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹس میں لکھا کہ ’کئی مہینوں سے میڈیا اور کرکٹ کے حلقے بابر اعظم کو کھیل کے تمام فارمیٹس میں کپتان برقرار رکھنے کے فائدے اور نقصانات پر بحث کر رہے ہیں۔ چونکہ یہ فیصلہ بالآخر چیئرمین کا ہے، اس لیے میں نے شاہد آفریدی اور اب ہارون رشید کی سربراہی میں بننے والی سلیکشن کمیٹیوں کی آرا مانگیں۔‘

’دونوں کمیٹیوں نے اس پر غوروخوض کیا اور پھر دونوں بعد میں اس نتیجے پر پہنچے کہ جو جاری ہے اسے برقرار رکھا جانا چاہیے۔ میں نے بعد میں اس موقف کو عوامی طور پر بیان کیا ہے۔ میرا فیصلہ فیصلہ اس برقرار رکھنے کی کامیابی یا ناکامی سے مشروط ہوگا۔‘ان کا کہنا تھا کہ’مجھے اس سے بھی رہنمائی ملے گی کہ سلیکٹرز اور ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز اور ہیڈ کوچ مستقبل کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ مجھے مشورہ دینے کی بہترین پوزیشن میں ہوں گے۔ اس لیے ہمیں بابر کا ساتھ دینا چاہیے اور قومی ٹیم کے مفاد میں معاملے کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں