سعودی عرب میں سابق وزیراعظم ذوا لفقارعلی بھٹو شہید کی 44 ویں برسی پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا

جدہ (محمد اکرم اسد) سعودی عرب کے مختلف شہروں میں پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوا لفقارعلی بھٹو شہید کی 44 ویں برسی پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مرکزی تقریب جدہ میں صدر تصور چوہدری کی صدارت میں منعقد کی گئی جس کا  اہتمام پاکستان پیپلز پارٹی سعودی عرب کے سنئیر نائب صدر جاوید ملک نے کیا جس میں پارٹی کے عہدیداران، کارکنوں اور جیالوں نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض ایڈیشنل سکرٹری جنرل آفتاب نے ادا کئے اور منظوم کلام نی پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر تصور چوہدری نے کہا کہ شہید بھٹو نے سیاست کو ایوانوں سے اٹھا کر جگھیوں تک منتقل کر دیا تا کہ عام آدمی کی رائے کو بھی اہمیت دی جائے جس سے عام آدمی میں شعور آیا اور سیاست گلی محلوں اور چائے خانوں تک پہنچ گئی اور عوام نے اپنی سوجھ بوجھ کے مطابق اپنے حق دہی کا استعمال کیا اور بحث و مباحثہ کے ذرئیے اپنی آواز حکمرانوں تک پہنچائی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی آج بھی عوام کی مقبول ترین جماعت ہے اور آئندہ انتخابات میں کامیابی بھی حاصل کریگی، معروف سنئیر صحافی اکرم اسد نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نہ صرف عالم اسلام بلکہ تیسری دنیا کےعظیم رہنما تھے- ان کی شہادت سے جہاں اقوام عالم اور عالم اسلام ایک مدبر اور دور اندیش رہنما سے محروم ہو گیا وہیں پاکستان کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا- ان کو شہید ھوئے 44 برس گزر گئے لیکن وہ لوگوں کے دلوں میں آج بھی اپنے کارناموڻ کی وجہ سے زندہ ہیں- سنئیر نائب صدر جاوید ملک نے کہا کہ 4 اپریل 1979 کا دن ہم کبھی نہیں بھول سکتے جب قائد عوام سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقارعلی بھٹو کو ایک آمر کی خواہش پوری کرتے ھوئے انہیں تختہ دار پر لٹکا کر شہید کر دیا گیا- ذوا لفقارعلی بھٹو کو شہید کرنے والے اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں جبکہ بھٹو آج بھی لوگوں کے دلوں میں  زندہ ہے اور تا قیامت زندہ رہے گا۔ نائب صدر تقاثرملک نے شہید بھٹو کے کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جو قونوں جی تقدیر بدلتے ہیں اور شہید بھٹو کا شمار بھی انہیں میں ہوتا ہے، عبدالعزیز خلیل نے بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ معمار پاکستان تھے، ابن خلیل نے تلاوت کلام پاک پیش کی۔ تقریب کے آخر میں قائد عوام شہید ذوالفقار بھٹو کے بلندی درجات اور انکی مغفرت کی دعاء کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں