اسلام آباد ( آن لائن)وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونیوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کی منظوری دے دی گئی۔ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں موجود تمام سرکاری افسران کو باہر نکال دیا گیا ۔
جیو نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں ایک نکاتی ایجنڈے میں سپریم کورٹ میں زیرسماعت الیکشن التواکیس پرغور کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کیس کے مختلف پہلوؤں اور کسی بھی فیصلے کے ممکنہ اثرات پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک موقع پر وفاقی کابینہ کے اجلاس سے تمام سرکاری افسروں کو باہر بھیج دیا گیا تھا اور صرف وزرا شریک رہے۔
وفاقی کابینہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو واپس بلانے کی منظوری دی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ جسٹس فائز عیسٰی کے خط پررجسٹرار سپریم کورٹ عشرت علی کو واپس بلانے کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ رجسٹرارسپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ میرے لیے حیران کن تھا کہ آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سرکلر جاری کردیا، سپریم کورٹ کے حکم کے اوپر رجسٹرار سرکلر جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں رکھتا، سرکلر کے ذریعے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔