عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اردگرد مشکوک اشیاء کی تلاشی

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اردگرد مشکوک اشیاء کی تلاشی لی جا رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق زمان پارک میں پولیس اور پارٹی ورکرز نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔سرچ آپریشن میں میٹل ڈیٹیکٹر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔کارکنان زمان پارک کے ارد گرد کھڑی گاڑیوں کا بھی تلاشی لے رہے ہیں، سرچ آپریشن عمران خان کو درپیش ممکنہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر موجود کیمپوں میں بھی تلاشی کا عمل جاری ہے۔ عمران خان کی رہائش گاہ کی سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بالخصوص رات کے اوقات میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی ورکرز کی تعداد میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ زمان پارک کے گردونواح میں خاردار تاریں لگا کر علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور پی ٹی آئی ورکرز کے قیام کے لئے لگائے گئے کیمپوں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ابھی تک چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کا گرین سگنل نہیں دیا گیا۔عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر حکومت تذبذب کا شکار ہے۔زمان پارک سے گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کی مزاحمت کی بنا پر ماڈل ٹاؤن جیسا واقعہ ہونے کا خدشہ ہے۔حکومتی اراکین نے تجاویز دی ہے کہ عمران خان کی گرفتاری سے پہلے تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں اور کارکنان کو بھی ہٹایا جائے۔کارکنوں کی مزاحمت کی بنا پر صورتحال کنٹرول سے باہر ہو سکتی ہے۔وزیر داخلہ راناثناء اللہ ، جے یو آئی سمیت کابینہ کی اکثریت عمران خان کی گرفتاری کی حامی ہے۔وزیر داخلہ نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کی ضمانت منسوخ ہو چکی، گرفتاری کی اجازت دی جائے۔ پیپلز پارٹی عمران خان کی گرفتاری کی بجائے ان کا تیز ٹرائل چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں