قرض ادائیگی کے اخراجات حکومت کی مجموعی آمدن سے بھی تجاوز کرگئے

رواں مالی سال قرض ادائیگی کے اخراجات3 ہزار 18 ارب روپے کی سطح تک آ گئے ہیں، جوکہ حکومت کی مجموعی آمدنی سے بھی زیادہ ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8مہینوں کے دوران سود کے اخراجات نمایاں طور پر بڑھ کر 3.18 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے ہیں۔صرف 8ماہ میں وفاقی حکومت کے قرضوں ذخائر پر سود کی ادائیگی کی لاگت میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔

گزشتہ تقریباً 4سالوں کے دوران مرکزی بینک کی طرف سے مقرر کردہ شرح سود تقریباً دوگنی ہو کر 20 فیصد ہو گئی ہے جس سے حکومت کے قرض سے متعلق اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ،شرح سود میں مزید اضافہ متوقع ہے کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ شرح سود میں حالیہ اضافے سے مکمل طور پر مطمئن نہیں۔

وفاقی مالیاتی کارروائیوں کی تفصیلات میں جولائی کیلیے ایف بی آر کی طرف سے دعوی کردہ ٹیکس وصولی میں 20 ارب روپے کے تضاد کا بھی انکشاف ہوا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے فروری تک 4.493 ٹریلین روپے کی ٹیکس وصولی کا دعویٰ کیا۔تضاد کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ٹیکس کا شارٹ فال 232 ارب روپے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں