مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بابراعظم، رضوان ، شاہین شاہ آفریدی ، فخر زمان سے بات کر لی ہے ، ان کو آرام دینے جارہے ہیں، سارے خوش ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے ، کسی قسم کی کوئی تھریٹ نہیں ہے ، بابراعظم ہی کپتان رہیں گے، کپتانی رکھنے یا چھوڑنے کا فیصلہ بابر کا اپنا ہو گا، میں اس کی بڑی عزت کرتاہوں ، ہمارا وہ ٹاپ سٹار ہے ۔ افغانستان کے خلاف سیریز میں شاداب کو کپتان بنانے کافیصلہ میراہے ، کیونکہ وہ نائب کپتان ہے اور اس کا حق ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے افغانستان کے خلاف سیریز کے معاہدے سے متعلق میں نے میڈیا سے کوئی زیادہ تفصیل شیئر نہیںکی کہ ہم کیا سوچ رہے ہیں، جس کی وجہ سے غلط قسم کی افواہیں چلتی رہیں کہ کون جائے گا اور کون نہیں جائے گا، مجھے یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوالیکن جب تک افغانستان سے معاہدہ نہ ہو جاتا تو بات کرنا مناسب نہیں تھا ، پچھلے کچھ دنوں سے بہت سی افواہیں چل رہی ہیں۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ کچھ میڈیا والوں نے خود ہی فیصلہ کر لیا اور تنقید بھی شروع ہو گئی لیکن ہماری طرف سے کوئی ایسا اشارہ بھی نہیں تھا، افغانستان کے ساتھ معاہدہ فائنل ہو گیاہے ، ہم نے بھی سٹیریٹجی فائنل کر لی ہے ، سینئر کھلاڑیوں اور سلیکٹرز کو اعتماد میں لے لیا گیاہے ، ہم نے سوچا کہ کچھ ہمارے پلیئرز ہیں جن کے چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں ان کو ریسٹ کرنا چاہیے ، ہمارے کچھ سینئر پلیئرز ہیں جنہوں نے دو سال میں بہت کرکٹ کھیلی ہے ، چھ ہفتے کے بعد تھک ٹوٹ گئے ہوں گے ، سینئر کو کچھ آرام دینا چاہیے ، جن کی انجری ہے انہیں بھی ریسٹ دینا چاہیے ، آگے بہت اہم سیریز آ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے غور کیا کہ اگر ہم وہ ٹیم بھیجیں جو سیریز میں کلین سویپ کر کے آئے لیکن اس سے کیا فائدہ ہو گا، ہمیں اب ورلڈ کپ کا سوچنا ہے ، اب سے تیاری کریں گے ، نئے کھلاڑیوں کو تیار کرنا شروع کرنا ہے تو ابھی سے شروع کرنا پڑے، کوچز لانے کے بارے میں بھی تفصیلی مشاورت ہوئی ہے ۔ساری چیزیں سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہے کہ تین میچز کی سیریز میں نئے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیں گے اور سینئر کھلاڑیوں کو آرام دیں گے ،وہ پی ایس ایل میں اپنا نام بناتے ہیں اور سارا سال یہ نوجوان انتظار کرتے ہیں، اس لیے یہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا کہ افغانستان کی سیریز کو ٹریننگ گراﺅنڈ سمجھیں گے ۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ پی ایس ایل میں نوجوان کھلاڑیوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے، افغانستان میں پچز مختلف ہیں، وہاں پر تجربہ اور نوجوان ٹیلنٹ چاہیے ہو گا، سلیکٹر ز نے اتفاق کیا ہے کہ نئے ٹیلنٹ کو آزمایا جائے ۔افسوس یہ تھاکہ میڈیا نے افواہیں شروع کر دیں کہ کپتانی کے بارے میں سازش ہو رہی ہے ، ایسی کوئی بات نہیں ہے ،ٹاپ پلیئرز کو اعتماد میں لیا گیاہے ۔آپ کو بھی اعتماد میں لوں گا ۔ بابراعظم، رضوان ، شاہین شاہ آفریدی ، فخر زمان سے بات کر لی ہے ، ان کو آرام دینے جارہے ہیں، سارے خوش ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے ، کسی قسم کی کوئی تھریٹ نہیں ہے ، بابراعظم ہی کپتان رہیں گے، کپتانی رکھنے یا چھوڑنے کا فیصلہ بابر کا اپنا ہو گا، میں اس کی بڑی عزت کرتاہوں ، ہمارا وہ ٹاپ سٹار ہے ، حارث رو ف سے بھی بات ہو گئی ہے ۔ ان کو حقیقی طور پر آرام دیا جارہاہے اور باقی آنے والوں کو آزمایا جارہاہے ،شاداب کو کپتان بنانے کا فیصلہ میں نے کیاہے ، وہ ٹیم کے نائب کپتان ہیں، اس کا حق بنتا ہے ، شاداب سے بات ہو گئی ہے ، ہر کوئی آن بورڈ ہے ،، درخواست یہ ہے کہ سٹریٹیجی کو سپورٹ کریں