امریکی ریاست مسیسیپی میں ایک شخص نے چار سالوں میں 365 پاؤنڈ (تقریباً 165 کلوگرام) سے زیادہ وزن کم کرلیا۔ اس نے یہ وزن ڈاکٹر کے ان ریمارکس کہ “وہ ‘ٹکنگ ٹائم بم’ ہے اور زیادہ دن زندہ نہیں رہے گا” کے بعد کم کیا ہے۔ اس کا وزن تقریباً 300 کلوگرام تھا اور اس نے وزن میں زبردست کمی کی ہے۔
نکولس کرافٹ نے اپنا وزن کم کرنے کا سفر 2019 میں شروع کیا جب وہ ڈائٹنگ کے ذریعے پہلے مہینے میں تقریباً 18 کلو وزن کم کرنے میں کامیاب ہوا۔ فاکس نیوز ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے 42 سالہ نکولس نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی اپنے وزن کے ساتھ جدوجہد کر رہے تھے اور اس کا وزن ‘ہائی سکول میں 300 پاؤنڈ (136 کلوگرام)’ تھا۔
نکولس کرافٹ نے کہا “ڈپریشن مجھے ضرورت سے زیادہ کھانے کی طرف لے جاتا ہے، میری حالت کے باعث جسم میں درد، گھٹنوں میں درد اور سانس لینے میں تکلیف ہوتی تھی جبکہ میں عام گاڑیوں میں سفر نہیں کرسکتا تھا، میں نے اپنے وزن کی وجہ سے خاندانی تقریبات میں جانا اور سفر کرنا چھوڑ دیا تھا۔”
نکولس کے مطابق اسے ڈاکٹر نے ” ٹکنگ ٹائم بم” قرار دیا اور کہا کہ اس کی زندگی تین سے پانچ سال ہے۔ وہ طویل عرصے تک زندہ رہنا چاہتا تھا اور اس نے اپنی کھانے کی عادات کو تبدیل کرنے کا انتخاب کیا۔ مسٹر کرافٹ نے وزن کم کرنے کی خصوصی غذا نہیں لی بلکہ اپنی کیلوریز کی مقدار پر توجہ مرکوز کی اور جنک فوڈ ترک کر دیا۔ ‘جب میں نے پہلی بار شروع کیا تو میری کیلوری کی مقدار 1,200 سے 1,500 کیلوری فی دن تھی’۔
نکولس کرافٹ نے اصرار کیا کہ یہ ان کی دادی تھیں جنہوں نے انہیں وزن کم کرنے کی ترغیب دی۔ اس نے کہا کہ وہ اسے زیادہ دیکھنا چاہتی ہیں اور یہ کہ ‘میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ میں اپنا وزن کم کروں گا’۔ تاہم ان کی دادی کا انتقال ان کے وزن کم کرنے سے پہلے ہی ہوگیا۔ نکولس کے مطابق اب جب سے انہوں نے وزن کم کیا ہے انہیں نہ تو سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور نہ ہی انہیں سفر میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔