امریکی ریگولیٹرز نے سیلیکون ویلی بینک (ایس وی بی) کو بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کے تمام اثاثے ضبط کر لیے۔ یہ سنہ 2008 کے عالمی اقتصادی بحران کے بعد ناکام ہونے والا سب سے بڑا ریٹیل بینک ہے جس کی بندش نے عالمی منڈیوں میں ہلچل مچا دی ہے کیونکہ یہاں کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالر پھنسے ہوئے ہیں۔
اس افراتفری کے درمیان ریزر کے سی ای او من لیانگ ٹین نے مشورہ دیا کہ ٹویٹر کو ایس وی بی خریدنے اور اسے ڈیجیٹل بینک میں تبدیل کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک نے ان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا ‘وہ اس تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں’۔
سٹارٹ اپ فوکسڈ قرض دہندہ ایس وی بی کو ریگولیٹرز نے اس کے سٹاک کی قیمت میں 60 فیصد کی کمی کے ایک دن بعد بند کر دیا تھا۔ یہ سب کچھ اس وقت شروع ہوا جب ایس وی بی نے جمعرات کو سٹاک کی پیشکش کا اعلان کیا اور بہت ضروری کیش اکٹھا کرنے کے لیے سیکیورٹیز کو آف لوڈ کر دیا کیونکہ یہ گرتے ہوئے ذخائر کے ساتھ مشکلات میں گھرا ہوا تھا۔ اس اقدام کے رد عمل میں فرم کے حصص نیویارک میں 60 فیصد گر گئے اور ریگولیٹرز کے اعلان سے پہلے کہ انہوں نے بینک بند کر دیا تھا، تجارت معطل کر دی گئی۔
یہ بندش کیلیفورنیا کے محکمہ مالیاتی تحفظ اور اختراع کی طرف سے جاری کی گئی تھی، جس نے وصول کنندہ کے طور پر فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن (FDIC) کا نام بھی دیا تھا۔ ایس وی بی کے سربراہ گریگ بیکر نے ایک ویڈیو پیغام میں ملازمین کو بتایا، ‘وہ بینک کے لیے پارٹنر تلاش کرنے کے لیے بینکنگ ریگولیٹرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں’۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ کوئی معاہدہ ہو جائے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیلیکون ویلی بینک امریکہ کا 16واں بڑا بینک تھا، جس کی کل 17 شاخیں کیلیفورنیا اور میساچوسٹس میں تھیں۔ 9 مارچ کو کاروبار کے اختتام پر کیلیفورنیا کے بینک ریگولیٹر، ڈیپارٹمنٹ آف فنانشل پروٹیکشن اینڈ انوویشن کی طرف سے جمعے کو دائر کردہ بینک پر قبضے کے حکم کے مطابق، بینک کے پاس 958 ملین ڈالر کا منفی نقد بیلنس تھا۔