ایک دو سالہ بچہ جو امریکہ میں ایک کار میں اکیلا رہ گیا تھا، زیادہ گرمی کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی، یہ واقعہ 27 فروری کو ریاست الاباما کے ایٹمور میں پیش آیا۔ کڈز اینڈ کار سیفٹی ایڈووکیسی گروپ نے کہا کہ یہ 2023 میں امریکہ کی پہلی “ہاٹ کار” موت ہے۔ بچے کے والد 51 سالہ شان رونسوال پر لاپرواہی سے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ویب سائٹ نو ہیٹ سٹروک ڈاٹ او آر جی کے مطابق فروری کے مہینے میں”ہاٹ کار” موت انتہائی نایاب ہے، 1998 سے اب تک صرف چھ ایسے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
یو ایس اے ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ بچے کو والد کی طرف سے ڈے کیئر میں اتارنے کے بجائے آٹھ گھنٹے تک کار میں چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شان رونسوال کو ایٹمور کمیونٹی ہسپتال کی طرف سے پولیس سے رابطہ کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ بچے کو ہسپتال لے جانے کے فوری بعد ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔
امریکہ میں نیشنل ویدر سروس نے کہا کہ ایٹمور میں درجہ حرارت 80 ڈگری فارن ہائیٹ (26.6 ڈگری سیلسیس) تھا۔ لیکن noheatstroke.org نے کہا کہ ایک گرم کار کے اندر، یہ صرف ایک گھنٹے میں 123 ڈگری فارن ہائیٹ (50 ڈگری سیلسیس) تک بڑھ سکتا ہے۔
امریکہ میں ایڈووکیسی گروپوں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ہر سال 38 بچے گرم کاروں میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 1990 سے اب تک گرم کاروں میں 1052 سے زیادہ بچے ہلاک ہو چکے ہیں اور کم از کم مزید 7300 مختلف قسم کی انجریز کا شکار ہوئے ہیں۔