ہمالیہ کی 80 فیصد برف ختم ہونے کا خدشہ،سیلاب، بنجر زمینیں، خوراک کی کمی سمیت نتائج بھگتنا ہوں گے، کتنا عرصہ باقی رہ گیا؟

 لاہور ( آن لائن) سائنسی ماہرین نے رواں صدی کے اختتام تک ہمالیہ کی 80 فیصد برف ختم ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

نجی ٹی وی” ڈان نیوز” کے مطابق ایشیاء میں موجود بلند ترین چوٹیوں کی برف تیزی سے پگھلنے کا عمل جاری ہے۔ زمین اور اس کے ماحول کا بڑھتا درجہ حرارت کوہ ہندو کش کے سلسلے میں برف کے پگھلنے کی وجہ بھی بنے گا جس سے چین اور بھارت کے دریاؤں میں سیلاب آ جائے گا جو ایک جانب بڑی تباہی پھیلانے کا سبب بنے گا تو دوسری جانب میٹھا پانی حاصل کرنے کا بڑا ذخیرہ سمندر میں جا گرے گا جس سے سمندروں کی سطح بلند ہونے پر انسانی حیات کو مزید خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر 2015 ء کے پیرس معاہدے پر ممالک عمل درآمد بھی کرلیں تو سال 2100 ءتک خطے کی ایک تہائی برف پانی میں بدل جائے گی۔کنگز کالج لندن کی سائنسدان تمسن ایڈورڈز اور نے گلیشیئرز کے پگھلنے کا ایک ماڈل بنایا ہے کہ اس کا سمندر کی سطح پر کیا اثر پڑے گا۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سال 2100ء تک اگر ماحولیات درجہ حرات کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کیا جائے تو سمندر کی سطح 12 سینٹی میٹر بڑھ جائے گی۔

دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب بڑے خطرات کا سامنا ہے جس سے ایک جانب پانی کی کمی سے زمینیں بنجر ہونے اور خوراک و لباس سمیت اہم ضروریات کی دستیابی میں شدید مشکلات اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں