کراچی (آن لائن) گوادر کی تحصیل اورماڑہ میں پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا ، علاقے میں امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئیں۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق کراچی میں طوفان بائپر جوائے کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے۔ شہر قائدؒ میں بوندا باندی کے ساتھ ساتھ کیٹی بندر اور سجاول کو گہرے بادلوں کو گھیر لیا۔ کراچی کی ساحلی بستی چشمہ گوٹھ میں پانی سڑک کنارے پہنچ گیا۔ پانی کی اونچی اور منہ زور لہریں ساحل سے ٹکرانے لگی ہیں۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بائپر جوائے کا کراچی اور ٹھٹھہ سے فاصلہ مزید کم ہو گیا ہے۔ دوپہر 12 بجے طوفان کراچی سے 470 کلومیٹر دوری پر ریکارڈ کیا گیا جبکہ طوفان 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ساحلی علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔
پاک فوج کے دستے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کراچی کینٹ اور بدین اور حیدرآباد سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں بھیج دیئے گئے ہیں جبکہ رینجرز بھی لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے شہری انتظامیہ کے شانہ بشانہ مصروف عمل ہیں۔
حکومت سندھ نے شہریوں کو ساحل پر آنے سے سختی سے منع کر دیا ہے اور ساحلی علاقوں میں رہائش پذیر شہریوں کو نقل مکانی کی ہدایات جاری کی ہیں تاہم بعض علاقہ مکینوں نے اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ان کے گھروں میں قیمتی سامان کو بھی منتقل کیا جائے، حکومت مکمل سہولیات فراہم کرے ورنہ وہ سامان کے بغیر نقل مکانی نہیں کر سکتے۔