امریکہ کا بھارت میں لڑاکا طیاروں کے انجن تیار کرنے کی اجازت دینے کا امکان

واشنگٹن/نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جوبائیڈن انتظامیہ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے جس کے تحت جنرل الیکٹرک کمپنی کو ہندوستانی فوجی طیاروں کے  جیٹ انجن  بھارت میں ہی تیار کرنے کی اجازت ملے گی۔

 اس فیصلے پر بریفنگ دینے والے تین افراد نے خبر ایجنسی روئٹرز کو بتایا توقع ہے کہ انجنوں کی مشترکہ پیداوار کو حتمی شکل دینے والے ایک معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے اور اس کا اعلان اس وقت تک ہو جائے گا جب جو بائیڈن 22 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی کے سرکاری دورے کے لیے میزبانی کریں گے. وائٹ ہاؤس نے جنوری میں کہا تھا کہ اسے ہندوستان میں مشترکہ طور پر انجن تیار کرنے کی درخواست موصول ہوئی ہے، لیکن اس نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

واشنگٹن بھارت  کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور جنوبی ایشیائی ملک کے ساتھ گہرے ملٹری ٹو ملٹری اور ٹیکنالوجی کے تعلقات کو خطے میں چین کے غلبہ کے لیے ایک اہم جواب کے طور پر دیکھتا ہے۔ بھارت دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک ہے اور  اپنی تقریباً نصف فوجی سپلائی کے لیے روس پر انحصار کرتا ہے۔  اس نے کئی دہائیوں میں روس سے  لڑاکا طیارے، ٹینک، جوہری آبدوزیں اور ایک طیارہ بردار بحری جہاز خریدا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں