کینیڈین حکومت نے ’سٹڈی ڈائریکٹ سٹریم پروگرام‘ کے ذریعے طالب علموں کو بڑی سہولت دے دی

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈین حکومت نے ’سٹڈی ڈائریکٹ سٹریم پروگرام‘ کے ذریعے درخواست دینے والے طالب علموں کے لیے انگریزی زبان کے ٹیسٹ کے قواعدوضوابط میں بنیادی تبدیلیاں کرتے ہوئے طالب علموں کو بڑی سہولت دے دی ہے۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا 10اگست 2023ءسے درخواستیں دینے والے طالب علموں کو مختلف ٹیسٹوں کے لیے انگلش لینگوئج ریزلٹس جمع کرانے کا اختیار دینے جا رہا ہے۔ 

زبان کی مہارت کے قابل قبول امتحانات میں اب کینیڈین انگلش لینگوئج پروفیشنسی انڈیکس پروگرام (سی ای ایل پی آئی پی) جنرل، کینیڈین اکیڈمک انگلش لیگوئج (سی اے ای ایل) ٹیسٹ، پیئرسن ٹیسٹ آف انگلشن (پی ٹی ای) اکیڈمک اور ٹیسٹ آف انگلش ایز اے فارن لینگوئج (ٹی او ای ایف ایل) آئی بی ٹی شامل ہیں۔

امتحانات میں اس توسیع سے طالب علموں کو اپنی سہولت کے مطابق انتخاب کا موقع میسر آئے گا۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی ای اور ٹو او ای ایف ایل کینیڈا اور دیگر ممالک میں بڑے پیمانے پر قبول کیے جاتے ہیں۔ پی ٹی ای آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند طالب علموں کے لیے بہت فائدہ مند ہے جبکہ ٹی او ای ایف ایل کو امریکہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور دیگر ممالک کی یونیورسٹیز قبول کرتی ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق آئی ای ایل ٹی ایس (IELTS)اکیڈمک ٹیسٹ کے قواعد میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ قبل ازیں امیدواروں کو ٹیسٹ کے تمام انفرادی بینڈز میں کم از کم 6.0سکور حاصل کرنا پڑتا تھا۔ اب یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں