فیصل آباد (آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمہارے ساتھ مذاکرات کیے تو کیا شہداء کی فیملیز ہمیں چھوڑیں گی؟ 9 مئی میں ملوث لوگوں کو قانون کا سامنا کرنا چاہیے۔
جلسےسےخطاب کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے مذاکرات سے انکار اور آج مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے، پہلے کہتا تھا تم لوگوں کو دیکھنا نہیں چاہتا، اب اکیلا بیٹھ کر کہہ رہا ہے مذاکرات کر لیں، ایک طرف نفرت، تکبر، غرور اور دوسری طرف یہ حال ہے، اب یہ اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں، اب کہتا ہے مذاکرات کریں، اقتدار میں رہتے ہوئے اس نے 4 سال شہباز شریف سے ہاتھ نہیں ملایا تھا، جب بھارت نے حملہ کیا تو فوج نے کہا سب بیٹھیں بریفنگ دیں گے، شہباز شریف سمیت اس وقت کی تمام اپوزیشن ایک ہال میں بیٹھ گئی، سابق آرمی چیف ڈیڑھ گھنٹہ اس کی منت کرتا رہا لیکن یہ میٹنگ میں نہیں آیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے میرے خلاف وہ مقدمہ بنایا جس کی سزا موت تھی، ایک ماہ بعد مجھے عدالت پیش کیا گیا تھا، عدالت میں کہا تھا اپنے لیڈر نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں، ان پر تھوڑا سخت وقت آیا تو رونا شروع کر دیا۔