اسلام آباد ( آن لائن )وزارت خزانہ نے پاکستان کے ڈیفالٹ کے خدشات کو رد کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کا گھانا اور سری لنکا سے موازنہ گمراہ کن ہے ، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران صارفین پر ٹیکس لگانا عقل مندی نہیں ہو گی ۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کے باوجود سٹاف لیول معاہدہ نہ ہونا بد قسمتی ہے ،اس کے نتیجے میں قرض کی نویں قسط تاخیر کا شکار ہے ،نو ماہ میں پاکستان میں وسیع البنیاد اصلاحات متعارف کی گئی جن میں مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ، شرح سود میں ایڈجسٹمنٹ شامل ہیں ،مالی صورتحال میں بہتری کیلئے سال کے وسط میں ٹیکس عائد کیے گئے ،آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر لیوی عائد کی گئی ،کسی بھی ملک کیلئے آئی ایم ایف کی ایسی پیشگی شرائط کی مثال نہیں ملتی پاکستان معاشی مشکلات کا کامیابی سے مقابلہ کرتا رہے گا ،پاکستان جلد پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا ،پٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر پچاس روپے لیوی وصول کی جارہی ہے ،بڑھتی ہوئی مہنگائی کے دوران صارفین پر ٹیکس لگانا عقل مندی نہیں ہو گی ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پہلے ہی ایک سال میں دگنی ہو چکی ہیں ،کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 17.5 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.2ارب ڈالر پر آ گیا ہے ،جلد سیاسی استحکام آنے کے بعد معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی ۔