عمران خان کے خلاف 144 مقدمات کس پلان کا حصہ ہیں؟ چیئرمین پی ٹی آئی کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف 144 مقدموں کے انداراج کا مقصد اس لندن پلان پر عملدرآمد کرنا ہے جس کے تحت نواز شریف کو انتخابات سے قبل تحریک انصاف کو کچلنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا ” آج قائم کئے گئے 144ویں مقدمے کی صورت میں میرے خلاف بغاوت کے مقدمات کا اندراج اور ہمارے سینئر رہنما علی امین گنڈاپور پر جھوٹےپرچوں اور انکی گرفتاری کا سیدھا سادھا مقصد ہماری جماعت کی انتخابات میں حصہ لینے کی صلاحیت تباہ کرنا ہے۔ یہ سب اسی لندن پلان کا حصہ ہے جس کے تحت نواز شریف کو ضمانت دی گئی کہ انتخابات سے قبل جعلی پرچوں کی بھرمار اور قائدین کی گرفتاریوں کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کو کچل دیا جائے گا۔”

انہوں نے کہا “اقتدار پر قابض ان خطرناک مسخروں کو تو احساس تک نہیں کہ ملک کے سابق وزیراعظم کیخلاف جعلی مقدمات کے اندراج اور ”ڈرٹی ہیری“ اور ”سائیکوپیتھ“ کی اصطلاحات کے استعمال پر بغاوت کے الزامات کے ذریعے یہ عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو کس بُرے طریقے سے مسخ کررہے ہیں۔ بلاشبہ یہ پاکستان کو دنیا بھر میں ایک مذاق بنا رہے ہیں۔”

عمران خان نے سوال اٹھایا کہ  حکومت کی جانب سےعدالتِ عظمیٰ کے  فیصلوں کو تسلیم نہ کرکے یہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو کیا پیغام بھجوا رہے ہیں؟ سرمایہ کار معاہدوں کا تحفظ چاہتے ہیں جس کا واضح مطلب عدالتی نظام پر اعتمادہے۔ ایسے میں جب حکومت خود سپریم کورٹ کےاحکامات کی دھجیاں اڑانے پر بضد ہو، سرمایہ کار ملک کے عدالتی نظام پر کیسے اعتماد کرسکتے ہیں! ایک بنانا ریپبلک میں یہی سب کچھ ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں