خواجہ سراء ’چاندنی‘ جس نے اے ایس پی شہر بانو نقوی کی زندگی ہی بدل دی

خاتون اے ایس پی شہر بانو نقوی کی زندگی پر  چاندنی نامی ایک خواجہ سرا ءنے  گہرے اثرات ڈالے اور   رائے کو تبدیل کرنے میں بھی اس کا اہم کردار تھا۔

شہربانو نے بتایا کہ ’’ بالکل چاندنی کا کردار بہت اہمیت کا حامل تھا، یونیورسٹی کے پہلے سال میں اور میری ایک دوست جو اب جرمنی چلی گئی ہیں، ان کے پاس مہران کار تھی، رات کو یونیورسٹی کا کام مکمل کرنے کے بعد وہ مجھے بھی ساتھ لیتی اور سی بلاک جاتی تھیں، وہاں کا بند کباب بڑے مزے کا ہوتا تھا، چاندنی بھی وہاں آیا کرتی تھی، اس کے ساتھ باتیں شروع ہوگئیں، وہ شوگر کی مریضہ تھی، اب وہ مر گئی ہے، اس کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی تھی، بات چیت زیادہ بڑھی تو اس نے بتایاکہ ہماری زندگی کچھ ایسی ہوتی ہے کہ صبح جب ہم اٹھتے ہیں اس کے بعد ٹولی نکلتی ہے، ہم لوگ کسی کے گھر بچہ پیدا ہوتو ہم وہاں جاتے ہیں۔عام زندگی میں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، وہ بتاتی، جب تیل مہندی ہوتی ہے، ان کی زندگی میں تو ایک ہی اہم فنکشن ہے جو اپنی برتھ ڈے کا فنکشن کرتے ہیں، اس کے لیے انہیں این او سی لینا پڑتا ہے، وہ بتاتی تھیں کہ اس کیلئے کبھی کسی سینئر افسر کے دفتر جانا پڑتا ہے ، کبھی پولیس سٹیشن جانا پڑتا ہے‘‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں