جماعت اسلامی کا آج سے  قومی انتخابات کیلئے  اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں کے آغاز کا فیصلہ 

لاہور ( آن لائن)  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملک میں سیاسی و آئینی ڈیڈلاک کے تناظر میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی قیادت سے خود رابطہ کرکے شفاف قومی انتخابات کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ منصورہ میں ان کی زیرصدارت مرکزی قیادت کے اجلاس میں طے ہوا کہ جمعرات سے ہی پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی لیڈرشپ سے رابطوں کا آغاز کیا جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی  نے مسجد اقصیٰ میں صہیونی دہشت گردی، دوران نماز فلسطینیوں پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور عالمی برادری کی ظلم پر خاموشی پر غم و غصہ کا اظہار کیا، انھوں نے او  آئی سی اور اسلامی ممالک کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ فلسطین کو اسرائیل کے ناجائز تسلط سے نجات دلانے کے لیے عملی کوششیں کریں۔ انھوں نے ملک میں بے موسمی بارشوں سے گندم کی فصل کو ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہارکیا اور قوم سے اجتماعی توبہ کی درخواست کی۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سیاست برائے سیاست نہیں کرتی بلکہ ہماری جدوجہد کا محور عوام کی فلاح و بہبود اور ریاست کی ترقی، امن اور خوشحالی ہے، غریب عوام ملک میں جاری تماشا اور بڑوں میں لڑائی کے ڈائریکٹ متاثرین ہیں، رمضان کے مقدس مہینے میں بھی لوگ آٹے کے تھیلے کے لیے جانیں دے رہے ہیں، خواتین پاؤں تلے کچلی گئیں، جان لیوا مہنگائی میں اچھے بھلے مڈل کلاس کے فرد کے لیے بھی بچوں کا پیٹ پالنا تک مشکل ہوگیا، چترال سے کراچی تک چلے جائیں شاید ہی کوئی چہرہ مسکراتا نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ حالات کی براہ راست ذمہ دار موجودہ اور سابقہ حکومتیں ہیں۔ بیڈ گورننس، پروٹوکول کلچر، مراعات، ایکڑوں پر محیط بنگلے، گاڑیاں، کرپشن، وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم، سودی معیشت، ظلم و ناانصافی پر مبنی نظام وہ وجوہات ہیں جن سے تباہی آئی، انصاف ہوتا تو پاکستان دولخت نہ ہوتا، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو تو پاکستان کو غیرملکی قرضوں اور آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں