اچھرہ واقعے کا اصل ہیرو

لاہور شہرکے وسط میں موجود اچھرہ بازار میں ایک خاتون کو ہجوم نے گھیر لیا، کچھ جملے کسے گئے ، خاتون ایک دکان میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی اور اسی دکان کی دیوار کے دوسری طرف ہجوم جمع ہوتا چلاگیا، یہ سب اس وقت ہوا جب انتظامیہ اور پولیس کی توجہ اس مقام سے کچھ کلومیٹر کی دوری پر جاری پاکستان سپرلیگ ( پی ایس ایل) کے میچز پر تھی ، لاہوریوں کی اکثریت ایک عام دن کی طرح اپنے کام کاج میں مصروف تھی یا پھر کام سے فراغت کے بعد گھروں کو لوٹنے کی تیاری میں تھے ، بیشتر عام لوگوں کو پتہ ہی بعد میں چلا۔اچھرہ بازار میں پیش آئے اس واقعے اور صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے کسی نے پولیس کو خبر کردی کیونکہ ماضی میں کچھ اس طرح کے ناخوشگوار واقعات رونما ہوچکے ہیں جن سے بیشتر لوگ واقف ہیں، اس لیے یہاں ان واقعات کا ذکر غیر ضروری ہے ، خیر، لاہور پولیس کی ایک نوجوان خاتون افسر تنگ گلیوں سے ہوتی ہوئی موقع پر پہنچی ،دکان کا شٹر اوپر اٹھا، ایک پولیس افسراندرداخل ہوئی اور شٹر پھربند۔۔۔ اپنے سامنے ایک نوجوان فی میل پولیس یونیفارم میں دیکھ کر ڈری سہمی خاتون کے کچھ اوسان بحال ہوئے، یہی وہ موقع تھا جہاں اس افسر نے اپنی تربیت کے دوران سکھائے گئے گراستعمال کیے اور وہاں سے بحفاظت خاتون کو نکال کرمحفوظ مقام پر منتقل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں