کوئی بھی حالات نہیں تھے کہ سرکاری وکیلوں کی تعیناتی ہوتی،وکیل سلمان صفدر کے بانی پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں سزا کیخلاف اپیل پر دلائل

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اگرعدالت ملزم کا سرکاری وکیل مقرر کرتی بھی ہے تو ان کو مناسب وقت دینا ضروری ہوتا ہے،کوئی بھی حالات نہیں تھے کہ سرکاری وکیلوں کی تعیناتی ہوتی، جس فیصلے کی نظیر پر ٹرائل کورٹ نے انحصار کیا اس میں حالات مختلف تھے،جس عدالتی فیصلوں پر انحصار کیا گیا ان میں دو تین سال تاخیرپر سرکاری وکلا مقرر کئے گئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی،ایف آئی اے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے،وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ اگرعدالت ملزم کا سرکاری وکیل مقرر کرتی بھی ہے تو ان کو مناسب وقت دینا ضروری ہوتا ہے،کوئی بھی حالات نہیں تھے کہ سرکاری وکیلوں کی تعیناتی ہوتی،جس فیصلے کی نظیر پر ٹرائل کورٹ نے انحصار کیا اس میں حالات مختلف تھے،جس عدالتی فیصلوں پر انحصار کیا گیا ان میں دو تین سال تاخیرپر سرکاری وکلا مقرر کئے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں