پاکستان اب تک دہشتگردی اور انتہا پسندی کی کتنی قیمت ادا کر چکا ہے۔۔ ؟ حسین حقانی نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں

اچھرہ لاہور کےواقعے کی عالمی سطح پر ہونے والی تشہیر نے اس بات کو یقینی بنادیا کہ جسکا بھی پاکستان میں کاروبار کرنیکا کوئی ارادہ ہے، اس واقعے کے بعد وہ سوچنے پر مجبور ہوجائیگاکہ اسے بھی ایسے ہی خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔دہشت گردی کے واقعات کی پاکستان کو براہ راست یا بلواسطہ طور پر 123.13 بلین ڈالر زکی قیمت چکانا پڑی  ۔سینئر تجزیہ کار و کالم نگار حسین حقانی نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں ۔

“ایک پولیس افسر ،جس نے اس عورت کی زندگی بچائی ،کی بے پناہ تعریف کرنے کے بعد زیادہ تر پاکستانی اس واقعے کو بھول گئے کہ لاہور میں اس خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگا تھا کیونکہ اس نے ایسا لباس پہنا ہوا تھا جس پر عربی خطاطی کاڈیزائن تھا۔ وہ تشدد کا نشانہ بننے سے بال بال بچی ۔ ناخواندہ ہجوم اس ڈیزائن کو مقدس عبارت سمجھ رہا تھا ۔ یہ صورتحال پاکستان میں انتہا پسندی کے مسائل کو ایک بارپھر اجاگر کرتی ہے ۔ایسے واقعات کو نظر انداز کردینا یا یہ کہتے ہوئے جھٹک دینا انھیں دوبارہ رونما ہونے سے نہیں روک سکے گا کہ یہ تو مرکزی دھارے سے کٹے ہوئے لوگ ہیں ۔ دسمبر 2021 ء میں سیالکوٹ کی ایک فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو توہین کا الزام لگا کر مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر مارڈالا اور پھر اس کی نعش کو آگ لگا دی ۔ بعد میں پتہ چلا کہ الزامات من گھڑت تھے ۔ لاہور میں عربی خطاطی والا لباس پہننے والی خاتون خوش قسمت تھی کہ وہ ایسے انجام سے بچ گئی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں