لاہور میں غیر قانونی عمارتوں کیخلاف کارروائی بڑا چیلنج بن گئی، لوکل گورنمنٹ کو اربوں روپے کا خسارہ

صوبائی دارالحکومت میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کیلئےسرکاری اداروں  کی مرتب کی گئی رپورٹس میں مختلف اعدادوشمار نے مضحکہ خیز صورتحال اختیار کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں گزشتہ 3 دہائیوں میں غیر قانونی پلازوں کی بھرمار کے باعث حکومتی خزانہ کو جہاں اربوں روپے خسارے کا سامنا ہے وہاں ان غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کیلئے کروائے گئے سروے کی رپورٹس ایک دوسرے سے مختلف اعدادوشمار پیش کررہی ہیں جو حکومت کیلئے لمحہ فکر بنتا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق لاہور میں اب تک3 سروے کروائے گئے ہیں ۔ موجودہ چیف آفیسر لاہورمیٹروپولیٹن کارپوریشن اقبال فرید کے  6 جنوری 2024 کوکروائے گئے سروے میں معلوم ہوا کہ کل 215 غیر قانونی عمارتیں تعمیر  کی گئی ہیں یا ان پر کام جاری ہے جن میں راوی زون میں 14، داتا گنج بخش زون میں اور سمن آباد زون میں 35۔35،گلبرگ زون میں 9، علامہ اقبال زون میں 4، شالامار زون میں 13۔ نشتر زون میں 23، واہگہ زون میں 74،اور عزیز بھٹی زون میں 8 عمارتیں شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں