برطانوی وزیراعظم کی ساس سدھا مورتی بھارتی راجیہ سبھا کی رکن بن گئیں

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کی ساس سدھا مورتی کو بھارتی پارلیمنٹ میں خدمات انجام کے لئے نامزد کیا گیا ہے جس نے اپنے ارب پتی شوہر کی کاروباری کمپنی میں رہتے ہوئے انسان دوستی کے لئے کام کرنے کی تکمیل کی اب بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سفارش پر راجیہ سبھا کے لئے نامزدگی پائی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 73 سالہ سدھا مورتی، انفوسس فاو¿نڈیشن کی سابق چیئر پرسن ہیںجبکہ ان کے شوہر 4.7 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔ این آر نارائن مورتی نے 1981 میں مشترکہ طور پر فاونڈیشن کی بنیاد رکھی تھی۔ ان کی صاحبزادی کی شادی 2009 میں رشی سونک سے ہوئی تھی۔نریندر مودی نے سدھا مورتی کی بھارتی صدر کی طرف سے نامزدگی پر بڑی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ مودی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ ’مورتی کی سماجی شعبے سمیت مختلف شعبوں میں خدمات، انسان دوستی اور تعلیم کے میدان میں ان کی شراکت بہت متاثر کن رہی ہے۔‘بھارت کے ایوان بالا کے ارکان کی غالب اکثریت منتخب ہوتی ہے لیکن 12 ارکان کو صدر نامزد کرتا ہے۔ اس نامزدگی کی وجہ عام طور پر عوامی زندگی میں اعلیٰ کامیابیاں بنتی ہیں۔ یہ نامزدگی 6 سال کی مدت کے لئے کی جاتی ہے۔سدھا مورتی کے داماد 43 سالہ رشی سوناک پہلے غیر برطانوی بھارتی نژاد وزیر اعظم ہیں۔ یہ بات بھی ان کے لئے اہم ہے کہ وہ برطانیہ کے وزیر اعظم ہیں اور ان کے آبا کے ملک بھارت کی راجیہ سبھا میں ساس رکن نامزد کی گئی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں