بھارت میں کسان احتجاج مسلسل ساتویں روزجاری ،ہریانہ میں بہیمانہ پولیس تشدد، 3 مظاہرین بینائی سے محروم

بھارت میں کسانوں کا “دہلی چلو مارچ” مسلسل ساتویں روز جاری ہے، مرکزی وزراء اور کسان رہنماو¿ں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ چندی گڑھ میں ختم ہوگیا۔سماکے مطابق مارچ کو روکنے کے لئے مودی سرکار اور ہریانہ پولیس کا سکھ کسانوں پر تشدد جاری ہے، دہلی چلو مارچ کے مظاہرین پولیس کے بے ہیمانہ تشدد کے باوجود اپنے حق پر ڈٹے ہیں۔ کسانوں کے مطالبات سے مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ پولیس نے کسانوں کو دہلی کی طرف مارچ سے روکنے کے لئے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں، مظاہرین کے خلاف تصادم میں مزید 3 کسان بینائی سے محروم ہوگئے۔کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، سم یوکتا کسان مورچہ نے کل بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ کے خلاف احتجاج کا مطالبہ کر دیا۔سم یوکتا کسان مورچہ نے ہندوستان بھر کے کسانوں کو بی جے پی اور این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کی کال دیدی ہے، پنجاب میں سم یوکتا کسان نے 3 دن تک بی جے پی وزراءاور ضلعی صدور کے گھروں کے سامنے دن رات بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں