امریکہ میں ایک آدمی نے طلاق کے مقدمے میں بیوی کو عطیہ کیا گیا گردہ واپس مانگ لیا

 امریکہ میں ایک آدمی نے طلاق کے مقدمے میں بیوی کو عطیہ کیا گیا گردہ واپس مانگ لیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ڈاکٹر رچرڈ بیٹسٹا اور ان کی اہلیہ ڈانیل کی شادی 1990ءمیں ہوئی تھی اور دونوں کے تین بچے ہیں۔ 2001ءمیں ڈانیل کے دونوں گردے فیل ہو گئے اور دو ٹرانسپلانٹس بھی ناکام ہو گئے۔
 ڈاکٹر رچرڈ بیٹسٹا نے اپنی بیوی کی زندگی بچانے کے لیے اسے اپنا گردہ دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ ٹرانسپلانٹ کامیاب رہا اور ڈانیل صحت مند ہو گئی۔حالیہ عرصے میں ڈانیل کا کسی غیر مرد کے ساتھ تعلق قائم ہوا اور اس نے اپنے شوہر ڈاکٹر رچرڈ سے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔
ڈانیل کی بے وفائی اور طلاق کے مطالبے پر دل گرفتہ ڈاکٹر رچرڈ نے عدالت میں شرط رکھ دی کہ” ڈانیل میرا گردہ واپس کرے یا اس کے بدلے 15لاکھ ڈالر ادا کرے۔“ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈانیل کا گردہ نکالنا ناممکن ہے۔ اگر ڈانیل کا یہ گردہ نکال کر اس کی جگہ نیا ٹرانسپلانٹ کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ اسے قتل کرنے کے مترادف ہو گا۔
 ڈاکٹر رچرڈ امریکی ریاست نیویارک کے لانگ آئی لینڈ کے ممتاز ویسکولر سرجن ہیں۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر رچرڈ نے کہا ہے کہ ”ایسی شریک حیات کی بے وفائی سے بڑھ کر دنیا میں تکلیف دہ کوئی چیز نہیں ہوتی جس کے لیے آپ نے اپنی زندگی وقف کر دی ہو۔ میں نے اس کی جان بچانے کے لیے اپنی جان کی پروا نہ کی اور اس نے میرے ساتھ ہی بے وفائی کی اور کسی اور شخص کے لیے مجھ سے طلاق مانگ لی۔یہ طلاق مجھے اندر ہی اندر قتل کر رہی ہے۔“
واضح رہے کہ ڈاکٹر رچرڈ اور ڈانیل کی ملاقات 1980ءکی دہائی میں ہوئی تھی۔ اس وقت ڈاکٹر رچرڈ ریزیڈنٹ تھے اور ڈانیل ٹرینی نرس تھی۔ ان کے بچوں کی عمریں 8سال ،11سال اور 14سال ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں