ایک طرف پٹرول کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور دوسری طرف پٹرول پمپس والوں کی چور بازاری نے لوگوں کی ناک میں دم کر رکھا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں پٹرول پمپس والوں کی طرف سے پٹرول کی مقدار کم رکھنے کے 5حربے بتائے ہیں جن پر نظر رکھ کر آپ اس فراڈ سے بچ سکتے ہیں۔ پٹرول پمپس والوں کے فراڈ کے یہ پانچ حربے درج ذیل ہیں۔
شارٹ فیولنگ
یہ فراڈ کا ایک عام طریقہ ہے۔ اگر کسٹمر الرٹ نہیں ہے تو اس طریقے سے تیل کی مقدار بخوبی کم کی جا سکتی ہے۔ اس طریقے میں پٹرول پمپ ورکر مشین کے میٹر کو ’ری سیٹ‘ نہیں کرتا چنانچہ صارف کوپوری قیمت ادا کرنے کے باوجود کم پٹرول ملتا ہے۔فراڈ کے اس حربے سے بچنے کے لیے پٹرول ڈلواتے وقت مشین کے میٹر پر کڑی نظر رکھیں۔
مشین میں الیکٹرانک چپ(Chip)نصب کرنا
بعض مشینوں میں الیکٹرانک چِپ نصب کی جا سکتی ہے جس کے ذریعے فیول کی مقدار سیٹ کی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر اس چپ سے اگر 1000ملی لیٹر کی بجائے 970ملی لیٹر مقدار سیٹ کر دی جائے تو مشین ہر ایک ہزار ملی لیٹر پر 30ملی لیٹر پٹرول کم ڈالے گی۔ فراڈ کے اس طریقے کو کھلے پیمانے میں پٹرول بھروا کر پکڑا جا سکتا ہے۔
عام پٹرول کی بجائے سنتھیٹک آئل بھرنا
آج کل کچھ پٹرول پمپس نے لوگوں کو لوٹنے کا یہ نیا طریقہ ڈھونڈا ہے۔ وہ صارفین کی مرضی کے بغیر عام پٹرول کی بجائے ان کی بائیک یا گاڑی میں سنتھیٹک فیول بھر دیتے ہیں جو عام پٹرول سے 5سے 10روپے سستا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے بھی صارفین کو متنبہ رہنے کی ضرورت ہے۔
ناقص پٹرول
پٹرول پمپس پر فراڈ کا یہ طریقہ بہت پرانا ہے۔ اس طریقے میں اعلیٰ کوالٹی پٹرول کے پیسے لے کر ناقص یا ملاوٹ شدہ پٹرول دیا جاتا ہے۔ پٹرول کا معیار چیک کرنے کے لیے اس کے چند قطرے فلٹر پیپر پر ڈالیں۔ اگر یہ سوکھنے کے بعد داغ چھوڑ جائیں تو سمجھ لیں کہ پٹرول ناقص ہے اور اس میں ملاوٹ کی گئی ہے۔
پٹرول کی قیمت میں ہیر پھیر
صارفین کو پٹرول بھروانے سے قبل پٹرول کی قیمت اچھی طرح چیک کرنی چاہیے۔ بعض پٹرول پمپس پٹرول کی قیمت میں بھی کچھ اضافہ کرکے صارفین کو لوٹتے ہیں۔