ڈھوک اکھوڑی ناڑ میں نذر آتش ہوجانےجانے والے ڈھوک کے مکانات

ڈھوک اکھوڑی ناڑ میں نذر آتش ہوجانےجانے والے ڈھوک کے مکانات کے حوالہ سے جن لوگوں پہ الزام لگایا گیا اور احتجاج کیا گیا۔ان سے ہمارے نمائندہ نے اس آتشزدگی کے حوالہ سے جب گفتگو کی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈھوک ہماری ملکیتی ڈھوک ہے جس کا اندراج ریکارڈ مال میں موجود ہے کل کچھ لوگ احتجاج کر رھے تھے کہ ھمارے ساتھ زیادتی ھوئی جو کہ سراسر غلط ہے کیونکہ یہ لوگ بطور آسامیاں جاتے تھے اس سال انھوں نے کچھ ایسی حرکت کی جس کی وجہ سے ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق تھا تو ہم نے ڈی سی صاحب کو درخواست دی کہ ان لوگوں کو این او سی جاری نہ کریں تو ڈی سی صاحب نے این او سی منسوخ کر دی تو انہوں نے خلاف ورزی کی جس پر ھم نے اے سی صاحب خورشید آ باد کو درخواست دی جس پر اے سی صاحب نے ان کے خلاف بیدخلی کا حکم دیا جو انھوں نے ڈی سی صاحب کے پاس چیلنج کیا تو ڈی سی صاحب نے بھی اے سی صاحب کے حکم کو بحال رکھا اور اے سی صاحب کو حکم دیا کہ وہ اپنے بیدخلی کے حکم پر عمل درآمد کروایں جو 20اکتوبر کو جاری ھوا جس پر اے سی صاحب نے مہتمم جنگلات کو لکھا کہ ان لوگوں کو بیدخل کیا جائے تو مہتمم جنگلات نے 21دسمبر کو بیدخلی کا حکم دیا تو اسی دوران بیدخلی سے بچنے کے لیے 22دسمبرکوبیدخلی سے بچنے کے لیے ھمارے دو مکانوں کو آگ لگادی تاکہ بیدخلی سے توجہ ھٹ جاے اصل حقائق یہ ہیں۔اور ڈپٹی کمشنر حویلی سے مطالبہ کیا کہ21 دسمبر کو جاری بیدخلی کے حکمنامے پہ عمل کروایا جائے تاکہ آئے روز ایسے پراپگنڈہ کرنے والوں کو لگام ڈالی جا سکے۔ہم قانون کو احترام کرنے والے اور معاشرہ کے باعزت باشعور شہری ہیں ہماری شہرت کو نقصان پہنچایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں