جسم میں تبدیلیاں کرانے والے ایک جنونی نے اس “خوفناک” ردعمل کے بارے میں بات کی ہے جو اسے اس کی شکل کی وجہ سے عوام سے ملتا ہے، اس شخص کا دعویٰ ہے کہ اس کی شکل کی وجہ سے لوگ اس پر تھوکتے ہیں اور والدین اپنے بچوں کی آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیتے ہیں۔
ریمس نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ موسیقاروں کو دیکھ کر ٹیٹوز سے محبت کرنے لگا اور خود کو ان جیسا بنانے کی کوشش کی۔ 14 سال کی عمر میں اس نے اپنی ناک کی ہڈی کو چھدوایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے جسم میں بہت سی تبدیلیاں کرائی ہیں، اس نے اپنی زبان دو شاخہ کروالی ہے اس کے علاوہ اس نے سینگ بھی لگوائے ہیں اور اس کے کان بھی چھدے ہوئے ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے ریمس نے اب تک اپنے جسم میں تبدیلیوں پر 3500 پاؤنڈ (تقریباً 12 لاکھ روپے) خرچ کیے ہیں۔
25 سالہ نوجوان کا دعویٰ ہے کہ اس کی “ڈراؤنی” شکل کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کی آنکھوں کو بند کردیتے ہیں، ا س پر سخت الفاظ میں چیختے ہیں اور اس پر تھوکتے ہیں۔ ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن سے تعلق رکھنے والے ریمس نے NeedToKnow.Online کو بتایا ‘میں بس میں بیٹھ کر اپنے کام کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ لوگ سڑک پر مجھ پر چیختے ہیں اور جب میں گزرتا ہوں تو والدین بھی اپنے بچوں کی آنکھیں ڈھانپ لیتے ہیں۔آن لائن مجھے ایسے تبصرے سننے کو ملتے ہیں کہ مجھے مر جانا چاہیے، کہ میں نے خود کو برباد کر لیا ہے اور مجھے کبھی بھی نوکری کے لیے نہیں رکھا جائے گا۔’