افغان طالبان کے ایک وفد کے دورہ پاکستان پر آنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق خاموشی کے ساتھ اسلام آباد دورے پر آنے والے اسے 10رکنی وفد میں افغان انٹیلی جنسی ایجنسی ’جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس‘ (جی ڈی اے)کے سربراہ اور دیگر سکیورٹی حکام بھی شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں طالبان حکام کی طرف سے اپنے وفد کے دورہ اسلام آباد کی تصدیق کی گئی ہے۔
کابل حکام کے مطابق اس وفد کی قیادت جی ڈی اے کے سربراہ عبداللہ غزنوی کر رہے تھے۔ یہ وفد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور پاکستان کو درپیش دیگر خطرات پر بات کرنے کے لیے اسلام آباد آیا۔پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں عبداللہ غزنوی نے کالعدم ٹی ٹی پی کے حوالے سے اور دیگر معاملات میں پاکستان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ وزیردفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں ایک پاکستانی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا تھا جس میں آئی ایس آئی کے سربراہ بھی شریک تھے۔ طالبان کے وفد کا دورہ اسلام آباد پاکستانی وفد کے اس دورہ افغانستان کے نتیجے میں ہوا۔ اپنے دورہ کابل کے دوران پاکستانی وفد نے طالبان حکومت کو کالعدم ٹی ٹی پی کی قیادت کے افغانستان میں ٹھکانوں کے ثبوت مہیا کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق طالبان وفد کے دورہ پاکستان میں بھی ٹی ٹی پی اور اس کے اتحادی گروہوں کے متعلق بات چیت ہوئی۔اسلام آباد میں موجود ذرائع نے بتایا ہے کہ معاملے کی حساسیت کی وجہ سے فریقین نے طالبان وفد کے دورے کو خفیہ رکھنے پر اتفاق کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں کالعدم ٹی ٹی پی ایک سنگین مسئلے کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ افغان طالبان کی طرف سے اس کے خلاف کارروائیوں کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے مگر نتیجہ اس کے برعکس نکل رہا ہے اور پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کی شدت پسندانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔