ایران نے سکولوں کی ہزاروں طالبات کو پراسرار طور پر زہر دینے کے معاملے میں ملک بھر میں 100 سے زائد گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے۔ ایران کی طرف سے الزام لگایا گیا ہے کہ نامعلوم مبینہ مجرموں کے ‘دشمن’ گروپوں سے روابط ہوسکتے ہیں۔ ایران کے سکولوں میں زہر کے حملوں کا سلسلہ نومبر کے آخر میں شروع ہوا تھا۔ طالبات کی جانب سے سکول کے احاطے میں ‘ناخوشگوار’ بدبو کی اطلاع دی جاتی اور پھر انہیں بے ہوشی، متلی، سانس لینے میں تکلیف اور دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑتا۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے 200 سے زائد سکولوں میں زہر کے مشتبہ حملوں پر گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے، جس سے طلباء اور ان کے والدین میں خوف اور غصہ پھیل گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کی طرف سے جاری ایک بیان میں وزارت نے کہا ‘سکول کے حالیہ واقعات کے ذمہ دار 100 سے زائد افراد کی شناخت کے بعد انہیں گرفتار کرکے تفتیش کی گئی۔’ وزارت نے مزید کہا کہ ‘خوش قسمتی سے پچھلے ہفتے کے وسط سے لے کر اب تک سکولوں میں واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور بیمار طلباء کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔’
بیان میں البانیہ میں مقیم جلاوطن ایرانی اپوزیشن گروپ سے ممکنہ روابط کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جسے تہران ایک ‘دہشت گرد’ تنظیم، ایران کے عوامی مجاہدین یا مجاہدینِ خلق (MEK) سمجھتا ہے۔