رضوانہ تشدد کیس میں جوڈیشل اکیڈمی کے انتظامی افسر کی اہلیہ شامل تفتیش ہو گئیں ،ملزمہ ثومیہ عاصم نے تفتیشی ٹیم کے سامنے صحت جرم سے انکار کردیا ۔ثومیہ عاصم نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ بچی ہمارے گھر پر ملازمہ تھی اور نہ ہی کام کرتی تھی، بچی کے والدین کو امداد کے طور پر ابتک 60ہزار روپے بھیجے تھے،پیسے اپنے شوہر کے موبائل اکاؤنٹ سے بھیجے تھے،ملزمہ کا مزید کہنا تھا کہ بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا اسے سکن الرجی تھی،بچی کے سر پر چوٹ کیسے لگی ہمیں نہیں معلوم۔
