پریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت ذہن میں رکھے ان افراد نے حملے کئے تھے، فوجی خود پر حملے کی صورت میں قریبی تھانے میں جا کر رپورٹ درج نہیں کراتا، فوجی کو یہی سکھایا جاتا ہے جب کوئی حملہ ہو تودفاع کیلئے گولی مار دو۔ سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 6رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،جسٹس اعجاز االاحسن، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی بنچ میں شامل ہیں، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بنچ کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments