گزشتہ سال یکم اگست کو ایک بدقسمت حادثے میں پاک فوج کے6 آفیسرز ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہوئے۔ یہ حادثہ سیلاب متاثرین کے لیے جاری امدادی آپریشن کے دوران بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں پیش آیا۔ شہید ہونے والوں میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی شامل تھے۔ گزشتہ روز ان شہداءکی پہلی برسی منائی گئی جس پر سول اور ملٹری قیادت کی طرف سے ان شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایک انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کی اہلیہ نے کہا کہ ”میری 26سالہ ازدواجی زندگی میں ابتداءسے ہی میں جانتی تھی کہ سرفراز ایک دن شہادت کے مرتبے پر فائز ہوں گے۔ ہر روز وہ جب گھر سے نکلتے تھے تو میں یہ خیال آتا تھا کہ شاید آج وہ شہید ہو جائیں گے۔“عارفہ سرفراز نے کہا کہ ”جب مجھے ان کے ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہونے کی خبر ملی، میں مسلسل ان کی حفاظت کے لیے دعا کرتی رہی۔ وہ لمحات میں نے انتہائی بے چینی میں گزارے۔ تاہم ایک فوجی آفیسر کی بیوی ہونے کے ناتے میں ان کی شہادت کی خبر کے لیے ذہنی طور پر تیار تھی۔ “انہوں نے کہا کہ ”آج بھی مجھے ایسا لگتا ہے کہ ایک دن سرفراز واپس گھر آ جائے گا۔ مجھے ان کی شہادت پر فخر ہے اور اللہ نے مجھے یہ صدمہ سہنے کے لیے بہت حوصلہ دیا ہے۔ وہ اپنے فرض کے ساتھ مخلص تھے۔ ہم نے زندگی میں بہت نشیب و فراز دیکھے۔ گزشتہ سال یکم اگست سے میری زندگی یکسر بدل کر رہ گئی ہے۔ لوگ خیال کرتے ہیں کہ شاید میں تنہا ہو گئی ہوںلیکن ایسا نہیں ہے۔ میرے بچے میرے ساتھ ہیں۔“
![](https://www.parisnewstv.com/wp-content/uploads/2023/08/Screenshot_20230802-2038442.jpg)