دنیا کی پہلی ’روبوٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر‘ نے ایلون مسک اور مارک زکربرگ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

دنیا کی پہلی ’روبوٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر‘ نے ایلون مسک اور مارک زکربرگ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے لیس اس روبوٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر کا نام ’میکا‘ ہے ، جو مشروبات بننے والی کمپنی ’ڈکٹاڈور‘ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ہے۔ میکا نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی بہت جلد انسانوں کو بے روزگار کر دے گی۔ حتیٰ کہ ایلون مسک اور مارک زکربرگ کی نوکریاں بھی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی انسانوں کو ہر شعبے میں مات دے دے گی اور جلد ٹویٹر اور فیس بک کی چیف ایگزیکٹو آفیسر یہی ٹیکنالوجی ہو گی۔ میکا کا کہنا تھا کہ روبوٹ چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی ایک فوج تیار ہو رہی ہے۔ یہ روبوٹس مستقبل میں دنیا کی بڑی بڑی کمپنیوں کی سربراہی کریں گے۔مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے حامل یہ روبوٹس نہ صرف کارکردگی میں انسانوں سے بہتر ہوں گے بلکہ نہ یہ کبھی تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کریں گے اور نہ ہی چھٹیاں کریں گے۔ چنانچہ کمپنیوں عام انسانوں کی بجائے بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر ان روبوٹس کو ترجیح دیں گی

اپنا تبصرہ بھیجیں