معروف پاکستانی اداکار اور گلوکار علی ظفر نے بھارتی لکھاری جاوید اختر کی میزبانی اور انکے سوشل میڈیا پر مخالف بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ “جاوید اختر کے متنازعہ بیان سے ہم پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح ہوئے ہیں”۔
گلوکار علی ظفر نے انسٹاگرام پر سٹوری میں لکھا کہ” دوستو مین آپ سب سے پیار کرتا ہوں اور واقعی میں کی تعریف اور تنقید کی قدر کرتا ہوں لیکن میں ہمیشہ اس چیز کی درخواست کرتا ہوں کہ کسی بھی نتیجے یا فیصلے ہر پہنچنے سے پہلے حقائق کی تصدیق کریں”۔ انہوں نے کہا کہ “کوئی شخص اپنے ملک کے خلاف بیان کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔
مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور دلوں کو جوڑنے کیلئے منعقدہ پروگرام میں ایسے بیان کو نہیں آنا چاہئے تھا”۔علی ظفر کا کہنا تھا کہ”ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان کے لوگوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے۔ میں فیض میلے میں موجود نہیں تھا اور وہاں جو کہا گیا مجھے اس کے متعلق دوسرے دن علم ہوا تھا”۔
انہوں نے اپنی ایک اور سٹوری میں بتایا کہ” میں جب پوسٹ سکرول کر رہا تھا تو مجھے اس حقیقت کا پتہ چلا اور میں نے بہت سارے لوگوں کو دیکھا جو علی بھائی اور پارٹی میں موجو د ہر شخص کے بارے میں برا بھلا کہہ رہے تھے”۔ انہوں نے مزید بتا یا کہ “پارٹی کا اہتمام ان کے بیان سے پہلے کیا گیا تھا۔ ہم سب کیوں ہر چیز پر حد سے زیادہ ردعمل دیتے ہیں”۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ”ہمیں ہمیشہ پہلے تحقیق کرنی چاہیے اس کے بعد اپنا ردعمل دینا چاہیے”۔