دبئی (طاہر منیر طاہر) اخوت فاؤنڈیشن کا ایک نیٹ ورکنگ سیشنگزشتہ دنوں ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔ تقریب میں ڈاکٹروں، پروفیسرز، تاجروں اور سماجی کارکنوں سمیت پاکستانی پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اخوت فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے اپنی ٹیم کے ساتھ اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اخوت فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش فلاحی تنظیم ہے جو ضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے جس کا مقصد سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو بلا سود مائیکرو فنانس اور تعلیم کے ذریعے بااختیار بنا کر معاشرے میں غربت کا خاتمہ کرنا ہے۔ یہ باہمی تعاون پر مبنی ایک سماجی نظام کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے جہاں ہر فرد عزت اور وقار سے بھرپور زندگی گزارتا ہے۔ اس وقت اخوت فاؤنڈیشن کے تقریباً 700 مراکز پاکستان بھر میں چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔ پاکستان کے علاوہ اس فاؤنڈیشن کی جڑیں دنیا کے مختلف ممالک بشمول ریاست ہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ، سویڈن اور کینیڈا میں ہیں۔ جبکہ فاؤنڈیشن یوگنڈا، نائیجیریا اور افغانستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کر رہی ہے۔
اخوت فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے حاضرین کو فاؤنڈیشن کے قیام کے سفر کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اخوت نے کس طرح چند ضرورت مند لوگوں کو بلاسود قرضے دے کر اپنا کام شروع کیا- جن کی تعداد اس وقت لاکھوں میں ہے۔ انہوں نے اخوت فاؤنڈیشن کے پاکستان کے اندر اور بیرون ملک کام کرنے والے وسیع نیٹ ورک پر روشنی ڈالی، جو مائیکرو فنانس بینکنگ، تعلیم، صحت، زراعت اور انفراسٹرکچر سمیت محروم لوگوں اور خاندانوں کو مختلف شعبوں میں اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اپنے کلمات میں اخوت فاؤنڈیشن کے بانی اور چیئرمین اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے ڈاکٹرامجد ثاقب کی دو دہائیوں پر محیط محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن ضرورت مند لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کےلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ سفیر پاکستان نے ڈاکٹرامجد ثاقب کو ان کی فاؤنڈیشن کی کامیابیوں پر مبارکباد دی۔ سفیرفیصل نیاز ترمذی نے حاضرین سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور اخوت فاؤنڈیشن کے لئے اپنا گراں قدر تعاون کریں۔