افغانستان نے پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف نمٹنے میں معاونت کی یقین دہانی کرا دی

 افغانستان نے پاکستان کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف نمٹنے میں معاونت کی یقین دہانی کرا دی۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق وزیردفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد افغانستان کے دورے پر ہے، جس نے پاکستان میں دہشت گردی کی بڑھتی وارداتوں کا معاملہ افغان طالبان کے ساتھ اٹھایا۔

اس پاکستانی وفد میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم، سیکرٹری خارجہ اسد مجید و دیگر شامل ہیں۔دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی وفد نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی پاکستان میں وارداتوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا اور دونوں فریقین نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مو¿ثر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا۔

پاکستانی وفد کی طرف سے افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ٹی ٹی پی کوپاکستان میں کارروائیوں سے روکا جائے۔روزنامہ جنگ نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وفد کی طرف سے افغان حکومت کو بتایا گیا کہ پاکستان کے پاس ثبوت ہیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے لیڈر افغانستان میں موجود ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی وفد کے اس دورے کا نتیجہ بہت مثبت رہا۔ طالبان حکومت نے دہشت گردی سے متعلق پاکستان کے تحفظات سنے اور یقین دہانی کرائی کہ وہ ٹی ٹی پی سمیت دیگر شدت پسند گروہوں کے خلاف مخصوص اقدامات کرے گی۔پاکستانی وفد اور افغان حکام کی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ، معاشی تعلقات کی مضبوطی اور دیگر معاملات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں