انڈیا میں ایک دن میں دوسری مرتبہ فلائٹ لینے میں ناکامی کے بعد پیر کو پولیس کو فون کر کے طیارے میں مبینہ طور پر بم کی جھوٹی اطلاع دینے والے فوجی اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
59 سالہ اجمیر بھدریا کو جنوبی انڈیا کے شہر حیدرآباد سے انڈیگو نامی فضائی کمپنی کی پرواز میں سوار ہونا تھا جو چنئی جا رہی تھی۔ تاہم تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے انہیں طیارے میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔
صبح سوا پانچ بجے کی فلائٹ چھوٹنے کے بعد مذکورہ شخص دوسری فلائٹ میں سوار ہونے میں بھی ناکام رہے جس کی انہوں نے 10.15 کے لیے بکنگ کروا رکھی تھی۔ مذکورہ شخص کا ہوائی اڈے کے عملے کے ساتھ جھگڑا ہوگیا۔
حیدر آباد میں راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے سٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) آر سری نواس کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ شخص نے انڈیگو کے ملازم کے ساتھ جھگڑا کیا اور ان سے کہا کہ انہیں طیارے میں سوار ہونے دیا جائے۔
سری نواس نے دی انڈپینڈنٹ کو دیے گئے پریس نوٹ میں کہا کہ ’مسافر نے فلائٹ روکنے کی دھمکی دی اور پولیس کنٹرول روم کو فون کر کے فلائٹ سکس ای -6151 میں بم کی اطلاع دی اور اسے فضا میں بلند ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔‘
اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بم کے خطرے کے بارے میں جاننے کے بعد ایس ایچ او نے کال کرنے والے سے رابطہ کیا اور ساتھ ہی ہوائی اڈے پر بم کے خطرے کا جائزہ لینے والی کمیٹی کو بھی آگاہ کیا۔
جیسے ہی پولیس نے تفصیلات کے لیے دباؤ ڈالا تو مذکورہ شخص نے جو ملٹری انجینیئرنگ سروسز کے سپرنٹنڈنگ انجینیئر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے، فون پر بم کی جھوٹی اطلاع دینے کا اعتراف کر لیا۔
سری نواس نے کہا کہ بم کی جھوٹی اطلاع نے بہت سے مسافروں کو تکلیف پہنچائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق ملزم کے خلاف پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان پر ایئر کرافٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اور ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ ’دو پروازیں مس کرنے کے بعد انہوں نے مایوسی کے عالم میں فون کال کی کیوں کہ وہ ڈیوٹی پر پہنچنے میں ناکامی کی وجہ سے پریشان تھے۔‘