خودکش حملے کے بعد 3 دن بلوچستان رہا لیکن وزیر اعلیٰ نے فون نہیں کیا ، سراج الحق کا شکوہ

لاہور ( آن لائن)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ مجھ پر دھماکے کے بعد بیرونی ممالک کے سفیروں نے فون کیا ،پاکستان نے لیڈروں نے ہمدردی کا اظہار کیا ،بلوچستان میں تین دن رہا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے فون نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا تین روزہ دورہ کر کے امیر جماعت اسلامی سراج الحق گزشتہ رات لاہور ائیر پورٹ پہنچ گئے ،لاہور ائیر پورٹ پر کارکنان نے گل پاشی کر کے سراج الحق کا استقبال کیا اورنعرے بازی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کاکہناتھا کہ پاکستان اس وقت حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے جل رہا ہے ،ایک طرف بد امنی کی آگ ہے اور دوسری طرف مہنگائی کی ،ان کاکہناتھا کہ بلوچستان کے علاقہ ژوب میں جلسہ تھا لیکن کچھ سامراجی طاقتوں نے کوئٹہ اورڑوب کو جلانے کا منصوبہ بنایا تھا ،ایک تدبیر وہ ہے جو شیطاں کرتا ہے ایک وہ ہے جو رحمان کرتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ میں ژوب گیا لوگوں نے مجھ پر اعتراض کیا لوگوں نے اعتراض کیا کہ آپ عام گاڑی کیوں استعمال کر رہے ہیں ،اس ملک میں حکمرانوں کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں ہیں اور عام پاکستانی دہشتگردوں کے رحم کرم پر ہیں۔سراج الحق نے کہاکہ میں ایسا پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جہاں لوگ محفوظ تصور کریں ،ایسا پاکستان چاہتا ہوں کہ لوگ بھوک سے بدحال ہو کر خودکشی نہ کریں ،ایسا پاکستان چاہتا ہوں جہاں غریب آدمی کو ریاست کی طرف سے حقوق ملیں۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان جل رہا ہے بلوچستان بارود کا ڈھیر بن گیا ہے،مجھ پر دھماکے کے بعد بیرونی ممالک کے سفیروں نے فون کیا پاکستان نے لیڈروں نے ہمدردی کا اظہار کیا ،بلوچستان میں تین دن رہا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے فون نہیں کیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہم بلوچستان کی عوام کی ترجمانی کیلئے کھڑے ہیں

،ہم وہ لوگ نہیں جو مشکل وقت میں کارکنان کو اکیلا چھوڑ کر اپنے لئے بندوبست کریں ،پاکستان کو اسلامی اور خوشحال پاکستان بنانے کی کوشش کروں گا ،پاکستان کو بچانا ہے تو بلوچستان کو بچانے کی فکر کریں ،تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے چاہئے،عوام کے بغیر کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں