پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے لیے آذربائیجان سے بات چیت کا آغاز کر دیا

پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے لیے آذربائیجان سے بات چیت کا آغاز کر دیا۔ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے لیے پاکستانی وفد نے آذربائیجان کا دورہ کیا۔وزیر مملکت پٹرولیم مصنوعات مصدق ملک کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے آذربائیجان کا دورہ کیا۔پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق سیکرٹری پٹرولیم محمد محمود بھی وزیر پٹرولیم کے ہمراہ ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان آذربائیجان سے ادھار تیل اور ایل این جی کی فراہمی پر بات کر رہا ہے۔پاکستان آذربائیجان سے ماہانہ ایک ایل این جی کارگو خریدنا چاہتا ہے جس کے لئے پاکستانی حکام آزربائیجان کی حکومتی کمپنی سوکار سے بات چیت کر رہے ہیں۔اس سے قبل وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا تھا کہ اپریل تک روس سے تیل کی فراہمی شروع ہوجائے گی، کمرشل تفصیلات مارچ سے پہلے طے ہوجائیں گی، ایران سے عالمی پابندیوں کے باعث تیل اور گیس نہیں خرید سکتے، تاہم بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دیں گے۔

دنیا نیوز کے ساتھ وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ روس سے تیل لینے کا فیصلہ بھی ہوگیا ہے، روسی اور انگریزی زبان میں معاہدے کا اعلان بھی کیا گیا، روسی وزیرنے خود کہا کہ ہم نے 45 روز قبل جو معاملہ شروع ہوا وہ تکمیل ہوگئی، وہ بات بھی واضح ہوگئی کہ کیا معاملہ عمران خان کے دور کا چل رہا تھا؟ وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اپریل تک روس سے تیل کی فراہمی شروع ہوجائے گی، دونوں ممالک میں تمام کمرشل تفصیلات مارچ سے پہلے طے ہوجائیں گی، پاکستان اور روس کے درمیان سستے تیل کی خریداری پر مذاکرات 45 دنوں میں پایہ تکمیل کو پہنچے، مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی معاہدہ طے پاچکا ہے۔روس نے ہمیں دوسرے تمام ممالک کی نسبت زیادہ سستا تیل دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں