چین روس کو ’مہلک مدد‘ فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ چین یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے  اور ایسی کسی بھی قسم کی سپلائی ایک ’سنگین مسئلہ‘ پیدا کر دے گی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اینٹنی بلنکن نے اتوار کو نشریاتی ادارے سی بی ایس کے پروگرام ’فیس دا نیشن‘ کو بتایا: ’ہمیں تشویش ہمارے پاس موجود معلومات پر مبنی ہے اور وہ یہ ہے کہ چین (ماسکو کو) مہلک مدد فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔‘

یہ پوچھے جانے پر کہ مہلک مدد میں کیا کیا شامل ہے؟ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’اس میں گولہ بارود سے لے کر ہتھیاروں تک سب کچھ ہے۔‘

دوسری جانب روس نے اتوار ہی کو الزام لگایا کہ مغربی ممالک نے ابھی تک یہ ظاہر نہیں کیا کہ وہ یوکرین کے تنازع کو حل کرنے کے لیے پرامن اقدامات میں شامل ہونے کے لیے رضامند یا تیار ہیں یا نہیں۔

روسی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ ’ابھی تک اجتماعی طور پر مغرب کی جانب سے امن کے اقدامات کے لیے کوئی تیاری یا کھلے پن کا اظہار سامنے نہیں آیا۔‘

ادھر چین نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے رواں ماہ امریکی فوج کی جانب سے ’گرائے گئے اس کے غبارے‘ کے حوالت سے تنازعے کو ہوا دی تو اسے اس کے ’نتائج‘ بھگتنا ہوں گے۔

چینی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ’اگر امریکہ اس معاملے سے فائدہ اٹھانے پر باز نہیں آتا تو اس صورت میں بیجنگ ’آخر تک اس کا پیچھا کرے گا۔‘

چار فروری کو ایک امریکی فوجی طیارے نے شمالی امریکہ پر پرواز کرنے والے چینی غبارے کو مار گرایا تھا جسے واشنگٹن نے ’جاسوس غبارہ‘ قرار دیا تھا جب کہ بیجنگ کا اصرار ہے کہ یہ موسم کی نگرانی کرنے والا کرافٹ تھا۔

چین کا یہ بیان خارجہ پالیسی کے سربراہ وانگ یی اور امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے درمیان میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں