لاہور ہائیکورٹ کا عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر علی نجفی اور سید شہباز علی دو رکنی بنچ نے دوبارہ سماعت کی، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے کمرہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالتی حکم پر اظہر صدیق نے مقدے کی ایف آئی آر پڑھ کر سنائی تو عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان کہاں ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ عمران خان ریمپ کے پاس گاڑی میں بیٹھے ہیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے دریافت کیا سکیورٹی انچارج کہاں ہیں؟ جس پر ایس ایس پی کو عدالت میں طلب کیا گیا، عدالت نے پوچھا کہ عمران خان کہاں ہیں؟ جس پر ایس ایس پی نے بتایا کہ وہ ابھی بھی اپنی گاڑی میں بیٹھے ہوئے ہیں، جس پر عدالت نے سکیورٹی انچارج ایس ایس پی کو عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا، جس پر عمران خان کمرہ عدالت میں پیش ہوگئے۔

خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ پہنچے، عمران خان کو ان کی رہائش گاہ زمان پارک سے کارکنوں نے حصار بنا کر عدالت روانہ کیا، کینال روڈ پر تمام ٹریفک کو روک کر عمران خان کیلئے راستہ کلئیر کروایا گیا، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی روانگی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے، سابق وزیر اعظم اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے لاہور ہائی کورٹ پہنچے، عدالت میں بے پناہ رش کے باعث سابق وزیراعظم کے وکلاء نے گاڑی کے اندر ہی چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری لینے کی استدعا کی۔میڈیا سے گفتگو میں ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ نوازشریف کو پاکستان آئے بغیر ہی ضمانت دے دی گئی تھی، ہم تو عدالت کے بلانے پر آ گئے ہیں، اب جج صاحبان نے بلایا ہے تو سکیورٹی بھی دیں اور پولیس سے پوچھا جائے کیوں کہ یہاں کوئی سیکیورٹی نظر نہیں آرہی، یہ چاہتے ہیں کہ کوئی حادثہ پیش آئے۔ انہوں نے کہا کہ 25 مئی سے کارکن ظلم برداشت کررہے ہیں، ہم نے تو ابھی کال بھی نہیں دی اور کسی کال کے بغیر ہزاروں لوگ عمران خان کیلئے نکلے ہیں، ہزاروں لوگ جمع ہیں عمران خان کا عدالت جانا ممکن نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں