واشنگٹن ( آن لائن) امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ پورے امریکہ کے اوپر سے اڑنے والا چینی غبارہ تباہ کیے جانے سے پہلے امریکی فوجی مقامات سے انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے اور اسے حقیقی وقت میں بیجنگ تک پہنچانے میں کامیاب رہا۔
این بی سی نے دو موجودہ سینئر امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اونچائی پر اڑنے والا غبارہ، جو بیجنگ کے زیر کنٹرول تھا ، 4 فروری کو گرائے جانے سے پہلے بعض اہم مقامات سے گزرنے میں کامیاب رہا، بعض اوقات یہ فگر ایٹ کی شکل میں پرواز کرتا تھا۔ یہ غبارہ حقیقی وقت میں معلومات بیجنگ تک پہنچا رہا تھا۔
این بی سی نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘چین نے جو انٹیلی جنس اکٹھی کی ہے وہ زیادہ تر الیکٹرانک سگنلز سے تھی، اس میں تصاویر کے بجائے بیس اہلکاروں کی کمیونیکیشن بھی شامل ہے۔’
خیال رہے کہ اس غبارے نے فروری کے اوائل میں امریکہ اور کینیڈا کے اوپر اڑتے ہوئے ایک ہفتہ گزارا تھا۔ اس غبارے کو امریکی فوج نے صدر جو بائیڈن کے حکم پر بحر اوقیانوس کے ساحل پر مار گرایا تھا