اسلام آباد( آن لائن)پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات التوا ءکیس میں سیکرٹری خزانہ کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا تنخواہوں میں کمی نہیں کی جاسکتی؟ججز سے تنخواہیں کم کرنا کیوں شروع نہیں کرتے،قانونی رکاوٹ ہے تو عدالت ختم کردے گی۔
نجی ٹی وی چینل “ایکسپریس نیوز” کے مطابق انتخابات التوا ءکیس میں دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا یہ رپورٹ بھی حساس ہے؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ سیکرٹری خزانہ کی رپورٹ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے تناظر میں ہے،سیکرٹری خزانہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث پیش نہیں ہو سکے ،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ عامر محمود عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے،کرنٹ اکاﺅنٹ اورمالی خسارہ کم کیا جا رہا ہوگا،آمدن بڑھا کر اور اخراجات کم کرکے خسارہ کم کیا جاسکتا ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کون سا ترقیاتی منصوبہ 20 ارب روپے سے کم ہے؟درخواست گزار کے مطابق ارکان کو 170 ارب روپے کا فنڈ دیا جا رہا ہے، اٹارنی جنرل نے کہا یہ اکتوبر2022 کی بات ہے۔